استاد شحات کی تلاوت کی خصوصیات

IQNA

تلاوت قرآن کا ہنر/ 14

استاد شحات کی تلاوت کی خصوصیات

8:29 - December 12, 2022
خبر کا کوڈ: 3513334
استاد شحات کی تلاوت میں قواعد اور تناسب اہم خصوصیات میں شامل ہیں اور تلاوت میں شحات کے لحن میں ایک خاص تناسب پایا جاتا ہے۔

ایکنا نیوز کے مطابق مصری قاری مرحوم استاد شحات محمد انور (1950- 2008) ایک ایسے علاقے میں پیدا ہوئے جہاں لوگ قاری شیخ الزناتی اور محمود حمدی‌الزامل سے متاثر تھے۔

لگتا ہے کہ استاد شحات ہر کلمے کے لیے مستقل شناخت کے قایل تھے اور انکو الگ انداز میں ادا کرتے اس انداز کو انہوں نے محمود حمدی‌الزامل سے لیا تھا کیونکہ انکی تلاوت سننے جاتے اور انکا اس پر اثر ہے۔

شحات کی تلاوت میں هارمونی(هم اهنگی) واضح ہے وہ ایک خاص انداز میں  وحدت، اعتدال اورہم آہنگی کے ساتھ تلاوت کرتے نظر آتے ہیں اور عصر حاضر میں جہاں جدید میڈیا نے حوصلہ ختم کردیا ہے تو نئی نسل اس طرز کو سیکھنے سے محروم نظر آتے ہیں۔

نئی نسل کے قرآء  کے حوالے سے سوال پیدا ہوتا ہے کہ شحات کی تلاوت میں کونسی چیز ہے جس نے اسکی تلاوت کو نکھار بخشی ہے ؟ اگر درست جواب دینا چاہے تو جاننا چاہیے کہ ایک ہنر اثر میں کیا خصوصیات ہیں اور فلسفہ ہنر کے مطابق نظم و قاعدہ کی درست پابندی ہے جس کے باعث مخاطبین اس کو پسند کرتے ہیں۔

 

شحات کی تلاوت کی خوبصورتی اور خاصیت

شحات  کی تلاوت، اصول و قواعد اور ایک فریم ورک کے اندر ہوتی ہے جسطرح سے استاد منشاوی، عبدالباسط اور مصطفی اسماعیل کی تلاوت قواعد کے ساتھ ہوتی ہے۔ دوسری چیز تناسب و توازن ہے. شحات کے لحن اور جملوں اور مصطفی اسماعیل کی تلاوت میں ایک توازن ہوتا ہے. استاد شحات ماہرانہ انداز میں متوازن انداز میں جملہ سازی کرتا ہے جس کا ایک نمونہ سوره شمس کی ابتدائی آیات کی تلاوت (تلاوت کهف و شمس) میں سن سکتے ہیں.

وہ کلام کی موسیقی سے آگاہ ہےاور آیات کے مفاہیم کو درک کرتے ہیں اور تجربوں اور مشق کی بناء پر شاندار انداز میں یادگار تلاوت کرتے اور ہر کلمے کے لیے انکا پروگرام ہوتا تھا۔

 

 استاد شحات انور کی تلاوت میں ہم ایک نظم کا مشاہدہ کرتے ہیں جو شاید استاد باسط کی تلاوت میں بھی نظر آتا حالانکہ انکی تلاوت کا اپنا خاص انداز ہے مگر شحات کی تلاوت بھی خاص ہے اور انکا انداز ہمیشہ مقابلوں میں ایک نمونہ ہوتا ہے اور انکے طرز پر پڑھنے والے اکثر پوزیشن لیتے ہیں۔/

نظرات بینندگان
captcha