مصطفی محمود اور علم کا ادراک ایمان کے ساتھ

IQNA

اسلامی دنیا کے معروف علما/ 17

مصطفی محمود اور علم کا ادراک ایمان کے ساتھ

7:55 - January 23, 2023
خبر کا کوڈ: 3513650
ایکنا تھران- مصری دانشور اور محقق مصطفی محمود نے پانچ عشرے اس کاوش میں گزار دی تاکہ علم کو ایمان کے ساتھ استوار قابل فھم قرار دیں سکے۔

ایکنا نیوز کے مطابق دانشور، قرآنی محقق اور ڈاکٹر مصطفی محمود (پیدائش 7 دسامبر 1921 - وفات 31 اکتوبر 2009)، مصر کے رہنے والے علمی شخصیت گزرے ہیں. انکی  89 کتب تفسیر قرآن اور اسلامی موضؤعات پر موجود ہیں. انکا مکمل نام مصطفی کمال محمود حسین آل محفوظ بتایا جاتا ہے، انکا سلسلہ نسب ایک طریقے سے امام سجاد(ع) (چوتھے امام) سے ملتا ہے اور اسی لیے انکے خاندان کو اشراف کہا جاتا ہے (مصر میں سادات کو اشراف کہا جاتا ہے).

 سال 1921 کو وہ مصر کے منوفیہ شہر کے علاقے شبین الکوم میں پیدا ہوئے تاہم والد کے کام کی وجہ سے بعد میں طنطا چلے گیے اور وہاں  مسجد سید البدوی کے قریب رہتے تھے اور اسی نے انکی زندگی پر گہرے اثرات ڈالی ہے۔

 

چار سال کی عمر میں عربی اوت تلاوت کے دروس حاصل کرنے لگے اور جلد ہی قرآن مجید حفظ کرلیا۔

ایک استاد کی سزا کی وجہ سے تین سال انہوں نے اسکول چھوڑا تاہم دوبارہ اسکول آئے تو انکی صلاحیتوں سے لوگ آشنا ہوئے اور جلد ہئ تعلیم مکمل کرتے ہویے اور قاہرہ میڈیکل یونیورسٹی میں جا پہنچے۔


انکو میڈیکل سے خاص لگاو تھا اور ایک طرح سے وہ ڈاکٹر کہلاتے تھے مگر خود ایک بیماری کا شکار ہوئے اور پھر اپنے علاج کی طرف مصروف رہنے گا۔

ایک مدت تک علاج و معالجہ کی دنیا میں مصروف رہنے کے بعد وہ زندگی و موت کی حقیقت، وجود اور ہستی کی شناخت کی طرف توجہ دینے لگی اور میڈیکل کو چھوڑ کر وہ مذاہب اور علم و قرآن کی طرف وقت صرف کرنے لگا۔

کتاب «قرآن، فھم و ادراک کی کاوش» انکی اہم ترین کتاب کا نام ہے جو سال 1970 کو شائع ہوئی. مصطفی محمود نے مختلف موضوعات کے ساتھ کوشش کی ہے کہ عصر جدید کے تقاضوں کے ساتھ فھم قرآن کو پیش کرسکے اور اسی حوالے سے انہوں نے داستان خلقت، جبر و اختیار، حلال و حرام اور قیامت کے موضوعات کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے۔


انہوں نے کوشش کی کہ قرآنی معجزے کے رو سے آیات کی جدید تفسیر پیش کرسکے تاکہ روحانی اور مادی دنیا یا علم میں موازنہ اور مطابقت واضح کرسکے، انکا کہنا تھا کہ انسان دو دنیا کے درمیان زندگی گزارتا ہے ایک اندر کی اختیاری زندگی اور بیرونی جبر کی دنیا جہاں ایک غیرمتغیر قوانین موجود ہیں اور آزادی عمل کے لیے واحد راستہ ان قوانین کی درست شناخت اور ہوشیاری کے ساتھ اس سے استفادہ کرنا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha