عشق کی انتہا معشوق کے راہ میں فانی ہونا ہے . آیت الله مصباح یزدی

IQNA

عشق کی انتہا معشوق کے راہ میں فانی ہونا ہے . آیت الله مصباح یزدی

15:57 - May 29, 2015
خبر کا کوڈ: 3308825
بین الاقوامی گروپ:نسان کو کوشش کرنا چاہیئے کہ وہ سمجھے خدا اس کو پیدا کرنے والا ہے اور اپنے تمام امور کو خداوند عالم کی رضایت کے لئے انجام دے ، یہ کام خود اس کے فائدہ کے لئے ہے ۔

ایکنا نیوز-شفقنا-امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے قم ایران کے حسینیہ امام خمینی (ره) میں اپنے ھفتگی درس اخلاق کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : انسان کو کوشش کرنا چاہیئے کہ وہ سمجھے خدا اس کو پیدا کرنے والا ہے اور اپنے تمام امور کو خداوند عالم کی رضایت کے لئے انجام دے ، یہ کام خود اس کے فائدہ کے لئے ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس اخلاق کے استاد نے عشق و محبت کی انتہا محبوب کے راہ میں فانی ہو جانے کو جانا ہے اور کہا : اس مدعا کی دلیل یہ ہے کہ انسان کی محبت جس حد تک خالص تر ہوگی اس کا دل اتنا ہی چاہے گا محبوب کے سامنے خضوع کرے ؛ پہلے ہی روز سے اس طرح کا احساس و ادراک انسان میں پایا نہیں جاتا ہے بلکہ زمانہ کے گزرنے میں اور بلند ہمت کے ذریعہ اس مقام تک پہوچا جا سکتا ہے ۔

آیت الله مصباح یزدی نے اس اشارہ کے ساتھ کہ شہدا اس مقام تک پہوچ چکے ہیں بیان کیا : جنگ کے ابتدا میں ایک نوجوان جس کی عمر 16 سال سے زیادہ نہیں تھی اپنے وصیت نامہ میں لکھا تھا کہ اے پروردگار تم سے میری التجا ہے کہ ہمارے نصیب میں شہادت کی توفیق اس طرح عنایت کر کہ میرا بدن پوڈر ہو جائے اور جسم دفن کے قابل ہی نہ ہو؛ ممکن ہے ایک انسان اس درجہ تک پہوچ جائے ۔

انہوں نے آیات و روایات کے مطابق تذکیہ نفس شروع کرنے کے لئے بہترین راہ مادی منافع اور اس کی حقیقت پر توجہ جانا ہے اور بیان کیا : کبھی کبھی ہمارے بزرگوں نے بھی ان لوگوں کے لئے جو راستہ کے ابتدائی منزل میں ہیں روزہ کی خاصیت اور بدن میں اس کے کردار کو بیان کرتے ہیں اور نماز کو ایک طرح کا جسمانی مفید ورزش سے تعارف کراتے ہیں تا کہ یہ لوگ اس امور کو انجام دینے میں حوصلہ افزائی ہو ۔

تذکیہ نفس کی پہلی منزل آسان کاموں کو انجام دینا ہے لیکن یہ بنیادی ہے

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے وضاحت کی : یہ ایک صحیح تربیتی طریقہ ہے کہ سادہ و بنیادی امور سے شروع کی جائے تا کہ اس سے بڑے کاموں کے لئے خود کی تیاری ہو جائے ؛ اس راہ میں اچھا دوست انسان کی مدد کر سکتا ہے ، بہت سارے امور جس کی اہمیت سے با خبر ہیں لیکن شاید صرف رغبت اس کے انجام دہی کی نہیں رکھتے ہیں لیکن اگر ہمارا دوست اس کام کو انجام دینے کے لئے دعوت کرتا ہے تو اس کا استقبال کرتے ہیں ۔

امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے بیان کیا : اھل بیت (ع) کی تعلیمات کی یقینیات یہ ہے کہ آدمی صرف خدا کی بندگی کی فکر میں ہو؛ یعنی ہر لحظہ خداوند عالم کو مد نظر رکھے اور اس کے مرضی کے مطابق عمل کرے؛ جس وقت خدا روزہ رکھنا پسند کرتا ہے روزہ رکھے اور جس حالات میں خدا روزہ کو ترک کرنا پسند کرے روزہ کو توڑ دے ۔

45753

ٹیگس: امام ، روزہ ، عبادت ، محبت
نظرات بینندگان
captcha