ایکنا- السومریه نیوز کے مطابق عراق کے شیعہ مرجع تقلید حضرت آیت الله سیستانی نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کے ڈپٹی میگل موراٹینوس سے اپنے آفس واقع نجف اشرف میں ملاقات کی ۔
حضرت آیت الله سیستانی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آیت الله سیستانی نے میگل آنجل موراتینوس سے ملاقات کی ہے جو مقدس مکانات اور تہذیبوں کے ڈائیلاگ امور کے سربراہ بھی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے نمایندے نے اس حوالے سے ایک بریفینگ دی جس کو آیت اللہ سیستانی سے غور سے سنا۔
آیت اللہ سیستانی نے بقائے باہمی، امن و صلح اور تشدد کے خاتمے کے علاوہ تمام مذاہب کے عقاید اور احترام پر خصوصی تاکید فرمائی۔
حضرت آیتالله سیستانی نے تاکید کی کہ اکثر علاقوں میں اقلیتوں کے حقوق کی پامالی اور انکی مذہبی آزادی پر پابندی کے مسائل موجود ہیں اور اس سے شدت پسند گروپوں کو پنپنے کا موقع ملتا ہے جو مقدس مقامات اور مکانات کو پھر نشانہ بناتے ہیں اور دیگر عقاید کے پیروکاروں کو نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کرتے۔
آیت الله سیستانی کا کہنا تھا کہ دیگر مذاہب کے احترام اور عدل و انصاف سے اس طرح کے تشدد آمیز واقعات اور سوچ کا خاتمہ ممکن ہے جس کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
شیعہ مرجع تقلید نے اس طرح کے کاموں کے لیے موراتینوس کی کاوشوں کو سراہا اور ان سے کہا کہ انکا سلام جنرل سیکریٹری آنتونیو گوٹریس کو پہنچائے۔
اقوام متحدہ میں عراقی نمایندے جنین هانس پلاسخارت بھی موجود تھے جنہوں نے ملاقات کے بعد آیتالله سیستانی کو اہم قرار دیا۔
پلاسخارت کا کہنا تھا: آیت الله سیستانی نے عراق میں تمام مذاہب کے ساتھ محبت اور احترام پر تاکید فرمائی ہے۔
میگل آنجل موراتینوس، نے ملاقات میں آیت الله سیستانی کو عراق میں اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے ملاقات قابل فخر اور خوشی کا باعث ہے جو ایک عالمی مذہبی رہنما شمار ہوتا ہے۔
موراتینوس کا کہنا تھا: تمام لوگ آیت الله سیستانی کی کاوش اور سرگرمیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور وہ ان رہنماوں میں شمار ہوتا ہے کہ انسانیت اور اعتدال پسندی کی حمایت کرتے ہیں۔/
4105311