دین امید بخش اور خودکشی سے بچانے والا امر

IQNA

قرآنی معلومات/ ۵

دین امید بخش اور خودکشی سے بچانے والا امر

6:53 - November 23, 2022
خبر کا کوڈ: 3513204
اگر دین پر زندگی میں درست عمل کیا جائے تو زندگی نشاط کے ساتھ بسر ہو اور خودکشی کی گنجائش باقی نہ رہے۔

ایکنا نیوز-  امریکی محققین کی جانب سے ایک ریسرچ جو سال 2004 میں ہوا اس میں خودکشی اور دینداری میں رابطہ کا پتہ چلانے کی کوشش کی گیی اور اس میں کچھ خودکشی کرنے والے یا خودکشی کی کوشش کرنے والوں کو شامل کیا گیا۔

خودکشی کرنے والوں کے قریبی افراد سے سوالات پوچھے گیے اور معلوم ہوا کہ ان افراد کی اکثریت غیر مذہبی لوگ تھے جنہوں نے بدبختی سے نجات کے لیے خودکشی کا راستہ چنا۔

ایک اور سروے جو نفسیاتی میگزین میں شایع ہوا اس میں بتایا گیا کہ مذہبی تعلیمات کو خودکشی کم کرنے میں گہرا اثر ہے اسی طرح بتایا گیا کہ شادی، اولاد، اجتماعی تعلقات اور زندگی میں امید افراد کو خودکشی سے دور رکھنے میں مددگار ہیں۔

اس مطالعاتی سروے میں کہا گیا ہے:

خدا پر ایمان نہ رکھنے والوں میں خودکشی کا گراف بہت اونچا ہے.

 غیرشادی افراد میں خودکشی زیادہ ہے .

 اولاد رکھنے والوں میں خودکشی کمتر ہے.

خدا پر ایمان نہ رکھنے والے زیادہ شدت پسند ہیں.

ایمان رکھنے والا اعتدال پسند اور دیر سے غصہ کرنے والا ہوتا ہے.

ایمان رکھنے والے مشکلات کے مقابلے زیادہ پریشان نہیں ہوتے۔

سروے میں تاکید کی گیی ہے کہ مذہبی ثقافت خودکشی سے بچاو میں مدد گار ترین امر ہے۔

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایمان کا خودکشی روکنے میں گہرا اثر ہے اگرچہ یہ سروے غیر مسلموں پر کیا گیا کیونکہ مسلمان بہت کم خودکشی کی طرف جاتا ہے۔

شاید امریکی مصنف کارنگی کی خودکشی کا واقعہ یاد ہو جس نے کافی دولت و شہرت کے باوجود ایک سادہ سی بات پر خودکشی کی، وجہ یہ کہ اس کی زندگی کا مقصد کوئی نہ تھا۔

مسلمان کا ایمان ہے کہ اس دعا پر نظر اور توجہ رکھی جائے: «رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْكَ رَحْمَةً إِنَّكَ أَنْتَ الْوَهَّابُ: پروردگار! ہمارے دلوں کو ہدایت کے بعد منحرف نہ کر اور اپنی جانب سے ہم پر حمت برسا بیشک آپ بخشنے والے ہے۔». (آل عمران/ 8).

نظرات بینندگان
captcha