جمیعت علما ایم پی کے زیر اہتمام بھوپال میں بین المذاہب نشست

IQNA

جمیعت علما ایم پی کے زیر اہتمام بھوپال میں بین المذاہب نشست

21:04 - October 05, 2022
خبر کا کوڈ: 3512812
تہران ایکنا- مدھیہ پردیش جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون نے سد بھاؤنا سنسد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑا مذہب انسانیت ہے اور جمعیت علما کا مشن ہے کہ ملک میں سبھی قوموں کے بیچ اتحاد و اتفاق قائم ہو۔

اردو نیوز کے مطابق مدھیہ پردیش جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون نے سد بھاؤنا سنسد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑا مذہب انسانیت ہے اور جمعیت علما کا مشن ہے کہ ملک میں سبھی قوموں کے بیچ اتحاد و اتفاق قائم ہو۔

 

ملک میں بڑھتی ہوئی منافرت کو ختم کرنے اور بین المذاہب لوگوں کے درمیان اتحاد و اتفاق پیدا کرنے اور آپسی بھائی چارے کے رشتہ کو مضبوط کرنے کی غرض سے مدھیہ پردیش جمعیت علما کے زیر اہتمام راجدھانی بھوپال سمیت ایم پی کے مختلف اضلاع میں سدبھاؤنا سنسد کا انعقاد کیاگیا۔ سدبھاؤنا سنسد میں ہندو،مسلم ،سکھ ،عیسائی ،بودھ اور جین مذاہب کے لوگوں نے شرکت کی اور ملک کی خوشحالی و ترقی کے لئے آپسی اتحاد کے رشتہ کو فروغ دینے پر زور دیا۔

 

مدھیہ پردیش جمعیت علما کے صدر حاجی محمد ہارون نے سد بھاؤنا سنسد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑا مذہب انسانیت ہے اور جمعیت علما کا مشن ہے کہ ملک میں سبھی قوموں کے بیچ اتحاد و اتفاق قائم ہو۔ ملک میں جو کچھ ہوتا ہے اس کا اثر بین الاقوامی سطح پر ہوتا ہے ۔ہندستان کی اکثریت امن پسند ہے ،صرف مٹھی بھرلوگ ایسے ہیں جو اپنے مفاد کے لئے ملک کے امن و امان کو منتشر کرتے ہیں۔

ایسے لوگوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ امن پسند لوگ جب ایسے عناصر کے خلاف اٹھ کھڑے ہونگے تو ان کا وجود ختم ہو جائے گا اور ملک میں اتحاد و اتفاق کی فضا قائم ہوگی۔ راہل منڈلوئی نے سد بھاؤنا سنسد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مفادات کے لئے فرقہ پرستی کا سہارا لیکر چلائی جانے والی تحریک دیر پا نہیں ہوتی ہے ۔ملک کی اکثریت امن پسند ہے اور امن پسند جب مل کر تحریک چلائیں گے تو فرقہ پرست عناصر کا تانا بانا کہیں بھی نظر نہیں آئے گا۔

بینظیر انصار ایجوکیشن سو سائٹی کے صدر و چھتیس گڑھ کے سابق ڈی جی پی ایم ڈبلیو انصاری نے ملک میں امن و امان قائم کرنے کے لئے آئین کا نفاذ اور قانون کی بالادستی قائم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف اقلیتیں ہی نہیں بلکہ ملک کے ایس سی ایس ٹی اور دوسرے پسماندہ طبقات کے خلاف این سی آربی کی رپورٹ میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے ،اسے روکنے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے تبھی فرقہ پرست طاقتوں کو روکا جا سکتا ہے۔

 

 

 

نظرات بینندگان
captcha