ایکنا نیوز- الجزیزہ نیٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکیریٹری جنرل کے معاون مارک لوکوک کا کہنا تھا: یمن میں جنگ اور رکاوٹ کی وجہ سے بائیس ملین افراد کو خوراک ملنے میں مشکلات در پیش ہیں۔
انہوں نے خوراک کی کمی اور قحط کے خطرے کے حوالے سے کہا کہ موجود حالات میں آٹھ ملین افراد کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکیریٹری جنرل کے معاون مارک لوکوک کے مطابق ہوایی حملوں کی وجہ سے امداد پہنچانے میں کافی مسایل پیدا ہوچکے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ سال کے آغاز سے صورتحال بدستور ابدتر ہے اور یمن گذشتہ پچاس سالوں میں اپنا بدترین وقت گزار رہا ہے۔/